(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) رہائی کیلیے بھوک ہڑتال کرنے والے غزا کی کمی کے باعث صحت کی سنگین صورت حال سے دوچارفلسطینی کو قید کے کئی سال بعد پہلی مرتبہ اپنے خاندان سے ملاقات کی اجازت پربیٹی سے ملاقات کرائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی عقوبت خانے الجملہ میں 93 ویں روز سے جاری بھوک ہڑتال کرنے والےفلسطینی قیدی 32 سالہ نوجوان کاید فصفوص اسرائیلی جیل کے ہسپتال منتقل ہو گیا ہے جہاں اپنی غیر قانونی انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال پرقائم ہے۔
رہائی کیلیے بھوک ہڑتال کرنے والے غزا کی کمی کے باعث صحت کی سنگین صورت حال سے دوچارفلسطینی کو قید کے کئی سال بعد پہلی مرتبہ اپنے خاندان سے ملاقات کی اجازت پربیٹی سے ملاقات کرائی گئی ہےجس کے بعد ہسپتال کے بستر سے لگے93ویں روز سے غذا کے بغیر فلسطینی نے نقاہت کے باوجود فرت جزبات سےاٹھ کر بیٹی کو گلے لگالیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی کی جانب سے اپنی بلا جواز قید کو مسترد کرتے ہوئے رہائی کے لیے شروع کی جانے والی بھوک ہڑتال آج 93 ویں روز بھی جاری ہےتاہم فلسطینی نے رہائی سے قبل اپنی بھوک ہڑتال ختم کر نے انکار کر دیا ہے۔