(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) خلیل الحیہ نے غزہ کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ رام اللہ اتھارٹی بھی غزہ کی ظالمانہ ناکہ بندی میں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے عرب اور اسلامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ خلیل الحیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حماس اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے ایک نئے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سنجیدہ ہے اورہمارے مطالبات ضرور پورے ہونگے۔
خلیل الحیہ نے مقامی ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قابض دشمن کے قیدی اس وقت تک روشنی نہیں دیکھیں گے جب تک کہ ہمارے قیدی آزادی کو نہ دیکھ لیں۔ قیدیوں کے ساتھ قابض ریاست کے افسوسناک رویے اور بھوک ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ اس کے سلوک کے خلاف یہ ایک تنبیہ ہے۔
قاہرہ کے اجلاسوں کے بارے میں حماس کے رہنما نے کہا کہ غزہ محاصرے سے لیکر، تعمیر نو اور قیدیوں کا معاملے کو ڈسکس کیا گیا ہےاوراچھے نتائج کی امید ہے۔
خلیل الحیہ نے غزہ کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ رام اللہ اتھارٹی بھی غزہ کی ظالمانہ ناکہ بندی میں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہے۔