(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ہنیہ نے الشیخ عکرمی صبری اور فلسطینی علمائے کرام سمیت القدس میں آباد فلسطینیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کو تازہ کیا اورکہا کہ ہم صہیونی ریاستی دہشت گردی کے آگے نہیں جہکیں گے،
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روذ فلسطینی اسلامی تحریک حماس کےسیاسی شعبے کےسربراہ اسماعیل ہنیہ کی جانب سےصہیونی تفتیشی مرکز میں نظر بند کیے جانے والے مسجد اقصٰی کے امام و خطیب84 سالہ الشیخ عکرمہ صبری سے ٹیلیفونک بات چیت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
اسماعیل ہنیہ نےالشیخ صبری کے گھرپر صیہونی فوجیوں کے حملے اور چھے گھنٹے تک کی جانے والی تفتیش کی پر زور مذمت کی ہے اوراسے فلسطینی علما اور مذہبی رہنماؤں پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور صیہونی حکومت کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں فلسطین کے حوالے سے ان کے مخاصمانہ مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
انہوں نے الشیخ عکرمی صبری اور فلسطینی علمائے کرام سمیت القدس میں آباد فلسطینیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کو تازہ کیا اورکہا کہ ہم صہیونی ریاستی دہشت گردی کے آگے نہیں جہکیں گے، اوروہ وقت دور نہیں کہ جب سیاسی و قومی اتحاد کے ذریعے بہت جلد غاصبوں سے نجات حاصل کر لیں گے۔
خیال رہےکہ اسرائیلی صیہونی پولیس کی جانب سے ایک روزقبل خطیب مسجدالاقصی الشیخ عکرمہ صبری کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا اور انہیں چھے گھنٹے تک تفتیشی مرکز میں بد سلوکی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ صیہونی فوجی متعدد بارانہیں اسرائیل عرب تعلقات کی بحالی اور صیہونی بستیوں کی تعمیر کے خلاف ان کے دو ٹوک مؤقف کی وجہ سے گرفتارکرچکے ہیں۔