(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطین جرنلسٹ سپورٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کے ہاتھوں فلسطینی صحافیوں کی بغیر کسی جرم کے گرفتاریاں آزادی اظہار رائے کی کھلی خلاف ورزی اور قابض حکام کی شعوری پستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
تفصیلات کےمطابق برطانیہ میں دنیا بھر کے صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم جرنلسٹ سپورٹ کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مقبوضہ فلسطین اسرائیلی حکام کے نسل پرستانہ اقدامات کی مذمت کی گئی ہے، بیان میں عالمی برادری سے فلسطینی صحافیوں کے خلاف اسرائیلی مجرمانہ اقدام کو فوری طورپر رکوانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جاری کردہ بیان میں گذشتہ روز صہیونی جیل سے رہا ہونے والی فلسطینی صحافی خاتون بشریٰ الطویل کا خاص طورپر زکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینی صحافی خاتون کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گیارہ ماہ تک قید میں رکھا گیا جو بنیادی انسانی حقوق کی کی خلاف ورزی اور آزادی اظہار رائے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
رپورٹ میں اسرائیلی قید میں موجود 23 قیدیوں کا زکر بھی کیا گیا ہے جس میں سے سات انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید ہیں۔
کمیشن نے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ 23 صحافیوں اور فلسطینی میڈیا کارکنوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالیں۔