(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس سے تعلق اور فلسطینی تحریک آزادی کے لیےمزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں دن رات تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے کارکن الخلیل کے رہائشی محمود حسن البو کوگذشتہ روز اسرائیلی جیل سے رہا کر دیا گیا، اسیر اپنی زندگی کے 10 قیمتی برس صہیونی جیلوں میں بدترین تشدد کے ساتھ گزارنے کے بعد بالآخررہا ہوگئے، جس کے بعد اہل خانہ اورعلاقہ مکینوں سمیت تحریک حماس کی جانب سے محمود حسن البو کے استقبال میں ایک جلوس نکالا گیا۔
جلوس کے شرکا نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پرچم اٹھا رکھے تھےاور محمود حسن البو کو ایک قافلے کے ساتھ ان کے گھر تک لایا گیا۔
اس موقعے پرشرکا نے فلسطینی مجاھدین اور تحریک آزادی کی حمایت جب کہ قابض دشمن کے خلاف نعرے بازی کی۔ مجاھدین نے حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمدالضیف کی حمایت میں بھی نعرے لگائے۔
خیال رہے کہ محمود حسن البو کو صہیونی عدالت نے دس سال قید کی سزا سنائی تھی اور انہیں تحریک حماس سے تعلق اور فلسطینی تحریک آزادی کے لیےمزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں دن رات تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔