(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل کے سلسلے میں امریکہ کی پالیسیوں میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کیوں کہ ان دونوں کے بہت سے مفادات آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور وہ ان سے چشم پوشی نہیں کر سکتے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی شعبے کےسربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جوبایڈن اور خود ساختہ صیہونی ریاست کے وزیر اعظم نفتالی بینت فلسطین کے سلسلے میں کسی قسم کے سیاسی راہ حل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گےاور جنگ و جارحیت کی راہ میں ان دونوں کی پالیسیاں بدلنے والی نہیں۔
اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ میرا ماننا یہ ہے کہ اسرائیل کے سلسلے میں امریکہ کی پالیسیوں میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کیوں کہ ان دونوں کے بہت سے مفادات آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور وہ ان سے چشم پوشی نہیں کر سکتے۔
حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت غزہ اور مغربی کنارے میں اپنی جارحانہ پالیسیوں، فلسطینیوں کی زمین ہڑپنے اور انکے حقوق کی پامالی کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہےجبکہ دوسری جانب بعض عرب حکام صہیونیوں سے دوستانہ تعلقات کی اس دوڑ میں ہر اقدام کے لیے تیار ہیں جس پر افسوس ہے۔