(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) محبوبہ مفتی ضلع پلواما میں ترال کے علاقے میں بھارتی فوج کی لوٹ مار اور گھروں میں داخل ہوکر کشمیریوں پر تشددمیں زخمی ہونے والی لڑکی کے گھر والوں سے ملاقات کے لیےجانے کا ارادہ رکھتی تھیں جس کا انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی اظہار کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھارتی حکام کی جانب سے ترال کےعلاقے میں جانے سے روکنے کے لیے ایک بار پھر گھر پر نظربند کر دیا گیاہے۔
محبوبہ مفتی ضلع پلواما میں ترال کے علاقے میں بھارتی فوج کی لوٹ مار اور گھروں میں داخل ہوکر کشمیریوں پر تشددمیں زخمی ہونے والی لڑکی کے گھر والوں سے ملاقات کے لیےجانے کا ارادہ رکھتی تھیں جس کا انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی اظہار کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر بیان میں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ یہ ہے کشمیر کی حقیقی تصویر، بھارتی حکومت وادی آنے والے معززین کو گائیڈڈ پکنک ٹورز کے بجائے وادی کی اصل تصویر دکھائے، محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا بلکہ بھارتی فوج علاقہ مکینوں کے ساتھ ایسی پُرتشدد کارروائیاں کرتی رہتی ہے۔