(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ راید صلاح کی تمام عمرصہیونی مظالم کے خلاف جدو جہد میں گزری ہے جبکہ اب تک انہیں آخری مرتبہ16 اگست 2020 میں صہیونی حراست میں قید کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ راید صلاح کے وکلاء کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہےکہ قابض صہیونی زندانوں میں قید الشیخ صلاح کو دوسرے قیدیوں سے علیحدہ رکھا جا تا ہے اور تنہائی کی اذیتوں کے ساتھ ساتھ انہیں سخت حالات کا سامناہے۔
ان کے وکیل خالد زبارقہ نے کہا ہے کہ 63 سالہ رہنما کی عمر کا لحاظ کیے بغیر انہیں قید تنہائی اور دیگر آزمائشوں میں اس لیے ڈالا جا رہا ہے کیونکہ وہ کھل کرقبلہ اول کے دفاع کی سرگرمیوں میں پیش پیش رہے ہیں اور قبلہ اول کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کی ہرسطح پرمخالف اور مزاحمت کرتے رہے ہیں، قبلہ اول کے دفاع کے لیے لڑ رہے ہیں، اسرائیلی زندانوںمیں تشدد اور قید وبند کی صعوبتیں برداشت رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ راید صلاح کی تمام عمر صہیونی مظالم کے خلاف جدو جہد میں گزری ہے جبکہ اب تک انہیں آخری مرتبہ16 اگست 2020 میں صہیونی حراست میں قید کیا گیا ہے۔