(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی عدالت نے يزن الرجبی جو بلاجواز 35 روز سے صہیونی جیلوں میں تشدد کا شکار ہے کی مقدمے کی ساعت میں اگلی جمعرات تک توسیع کردی ہے اس کے ساتھ ہی سلوان سے تعلق رکھنے والے فلسطینی عمر الشلودی کی حراست کو اگلے اتوار تک بڑھا دیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جیلوں قید فلسطینیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران نے گذشتہ روز ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق صہیونی عدالت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے اسیران کے مقدمات کو ایک مدت تک کے لیے ملتوی کر دیاہے جس کے باعث العیسویہ کے رہائشی مدحت العيساوی کے مقدمے کو اگلے پیر تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہےجسے 30 روز کے لیے بیت المقدس سے بے دخل کیے جانے کے بعد 4000 شیکل جرمانے کی شکل میں ادا نہ کرنے کی پاداش میں العیسویہ سے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ ایک اور فلسطینی نوجوان معاذ العجلونی کے مقدمے کی سماعت بغیر کسی وجہ کے دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
صہیونی عدالت نے يزن الرجبی جو بلاجواز 35 روز سے صہیونی جیلوں میں تشدد کا شکار ہے کی مقدمے کی ساعت میں اگلی جمعرات تک توسیع کردی ہے اس کے ساتھ ہی سلوان سے تعلق رکھنے والے فلسطینی عمر الشلودی کی حراست کو اگلے اتوار تک بڑھا دیا ہے۔
کمیٹی برائے اسیران کے مطابق قابض صہیونی فوج بغیر کسی وجہ کے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے تلاشی کے بہانے داخل ہوکر تشدد کرتے ہیں اور بلا جواز الزامات لگاکر اسرائیلی جیلوں میں قید کردیتے ہیں جس کے بعد عرصہ تک ان فلسطینیوں پر مقدمات چلائے جاتے ہیں نہ ہی عدالتوں میں الزامات ثابت ہونے پر باآسانی رہائی دی جاتی ہے۔