(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الخلیل کے دورا قصبے سے تعلق رکھنے والے32 سالہ فصفوس 5 دیگر افراد کے ساتھ طویل ترین بھوک ہڑتال پر اس وقت تک کے لیے قائم ہیں کہ جب تک انہیں صہیونی جیل سے آزادی حاصل نہ ہوجائے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران کےگذشتہ روز جاری بیان کے مطابق صہیونی جیل الجلمہ جیل میں قیدفلسطینی اسیر فصفوس بغیر کسی الزام یا مقدمے کے اپنی انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کوجاری رکھے ہوئے ہے جو کہ 61 ویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔
قیدی کلب نے بتایا کہ فصفوس کومسلسل بھوکے رہنے کی وجہ سے شدید بیماریوں کا سامنا ہے جس کے باعث انہیں گذشتہ ہفتے رام اللہ کی جیل سے ایک صہیونی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم طبی امداد کی مسلسل فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے اسیر کی حالت بتدریج خرابی کی جانب جارہی ہے ۔
قیدی کلب کے مطابق صہیونی جیل میں قید تقریبا21 40 فلسطینی قیدیوں نے 2021 کے آغاز سے اپنی بغیر کسی جرم کے غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کے خلاف احتجاجی بھوک ہڑتال شروع کی تھی ۔ان قیدیوں میں علاء الاعرج، مقداد القواسمہ، هشام ابو حواش، رايك بشارات، شادی ابو عكير کے نام قابل زکر ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست میں جاری یہ انتظامی حراست بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہے، تاہم قابض ریاست اسے فلسطینی عوام کوذہنیہ اور جسمانی اذیت دینے کے لیے استعمال کرتی ہے۔