(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی اہم عہدیداران کی جانب سے بیانات میں کہا ہے کہ اردن میں بغاوت کے حوالے سے پنپنے والی شورشوں کا خاتمہ ہوا ہےجس سے اسرائیل اور اردن کے دریان 1994 میں ہونے والی صلح اور قریبی سیکیورٹی تعلقات کواور تقویت حاصل ہوگی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز اردن کی اعلیٰ عدالتی احکامات کے مطابق شاہ عبداللہ دوم کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن الحسین سے متعلق کیس میں ریاستی سیکیورٹی عدالت کے فیصلے کی توثیق کر دی گئی ہے جس کے بعد شاہی دیوان کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ کے خلاف جاری کردہ سابقہ فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے مقدمے کے مرکزی مدعا علیہ عوض اللہ اور شریف عبد الرحمن حسن بن زید کو 15 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
ریاست کی عدالت نےیہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اس کی حمایت میں ریاستی سلامتی عدالت کا فیصلہ قائم شدہ حقائق پر مبنی تھا اور پبلک پراسیکیوشن کے ذریعہ پیش کردہ قانونی شواہد درست تھےجس کے بعد انہیں مملکت میں موجودہ سیاسی حکومت کی مخالفت پر اکسانے ، اور معاشرے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور بغاوت کا باعث بننے والے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ شریف بن زید کو منشیات رکھنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔
اس حوالے سے اسرائیلی حکومت کے اہم عہدیداران کی جانب سے بیانات میں کہا ہے کہ اردن میں بغاوت کے حوالے سے پنپنے والی شورشوں کا خاتمہ ہوا ہےجس سے امن کا عمل تعطل کا شکار تھا۔تاہم اب اسرائیل اور اردن کے دریان 1994 میں ہونے والی صلحاور قریبی سیکیورٹی تعلقات کواور تقویت حاصل ہوگی۔