(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ جوبائیڈن انتظامیہ اس مسئلہ کو ایک الگ انداز سے دیکھتی ہے تاہم ہمیں یقین ہے کہ امریکا اس مسئلہ کو نہایت احتیاط سے حل کرے گا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپد کے جاری کردہ بیان میں مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانے کے دوبارہ کھولے جانے کو نا پسندہیدہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک خراب خیال ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپد کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اسرائیل کا خودمختار دارالحکومت ہے اور اسی وجہ سے ہمیں لگتا ہے کہ یہ کوئی اچھا خیال نہیں۔
یائر لیپد نے کہا کہ ابھی اسرائیلی حکومت کمزور ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں قونصل خانہ کھولنے سے حکومت مزید کمزور اور غیر مستحکم ہوجائے گی لہذا میرا نہیں خیال کہ امریکی انتظامیہ ایسا چاہے گی۔
صہیونی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ جوبائیڈن انتظامیہ اس مسئلہ کو ایک الگ انداز سے دیکھتی ہے تاہم ہمیں یقین ہے کہ امریکا اس مسئلہ کو نہایت احتیاط سے حل کرے گا ۔