(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ امریکیوں کا افغانستان سے جانا شاید صحیح فیصلہ تھا لیکن اس پرعمل درآمد غلط انداز میں کیا گیاجس کے نتائج اب سامنے آئیں گے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان سے چند روز قبل ہونے والے امریکی فوجیوں کے انخلاء پر اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپد خاموش نہ رہ سکے اور تبصرے کے دوران ان کی جانب سےکہا گیا ہے کہ افغانستان سے امریکی انخلاء ’شاید صحیح فیصلہ‘تھا لیکن اس پر غلط انداز میں عمل کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ امریکی فوج کے اس انخلاء سے علاقائی سلامتی پر اس کے اثرات ابھی واضح ہونے باقی ہیں اور یہ اس طرح نہیں ہوا جس طرح ہونا چاہیے تھا۔
صہیونی وزیر خارجہ نے اپنےمؤقف کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ امریکیوںکا افغانستان سے جانا ’شاید صحیح فیصلہ‘ تھا لیکن اس پرعمل درآمد غلط انداز میں کیا گیاجس کے نتائج اب سامنے آئیں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں20 سال قبل شروع ہونے والی امریکی مہم کا خاتمہ ہوچکا ہے جس کے بعد ا مریکا کی اس طویل ترین جنگ میں تقریباً 50 ہزار افغان شہری، 2500 امریکی فوجی ، 66 ہزار افغان فوجی اور پولیس اہلکار، 457 برطانوی فوجی اور 50 ہزار طالبان و دیگر امریکا مخالف جنگجو ہلاک ہوئے تاہم طالبان نے امریکی فوج کو افغانستان سے انخلاء پر مجبور کر دیا ، طالبان نے یہ بھی کہا کہ 31 اگست تک امریکا اپنا انخلا مکمل کرے اگر 31 اگست کے بعد بھی امریکی فوجی افغانستان میں موجود رہتے ہیں تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا جس کے بعد امریکہ نے طالبان کی دی ہوئی ڈیڈ لائن سے پہلے ہی اپنی تمام فوج کو واپس امریکہ بلالیا ہے۔