(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے ایک رُکن حسین الشیخ کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وضاحتی پیغام جا ری کیا گیا ہے البتہ اس پیغام کے ذریعے بھی انہوں نے بینی گینٹز اور صدر عباس کی اس ملاقات کی تفصیلات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ رام اللہ کے مقام پر ہونے والی یہ ملاقات فلسطین۔ اسرائیل تعلقات کے تمام پہلوؤں اور سیکورٹی ، سیاسی ، سول سمیت اقتصادی امور پر تبادلہ خیال پر مشتمل رہی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین پر قابض ریاست اسرائیل کے وزیردفاع بینی گینٹز اورفلسطینی صدر محمود عباس کی برسوں کے طویل وقفے کے بعد ایک غیر معمولی ملاقات ہوئی ہے جس کے حوالے سے اسرائیلی وزارت دفاع کے بیان میں کہاگیاہےکہ ہم ایسے اقدامات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے فلسطینی اتھارٹی کی معیشت مضبوط ہوتاہم اسرائیلی ذرائع کے مطابق ان کی حکومت کا امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں جس کے بعد سےصہیونی وزیر دفاع اور محمود عباس کی اس ملاقات کے حوالے سے سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اس حوالے سے فلسطینی تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے ایک رُکن حسین الشیخ کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وضاحتی پیغام جا ری کیا گیا ہے البتہ اس پیغام کے ذریعے بھی انہوں نے بینی گینٹز اور صدر عباس کی اس ملاقات کی تفصیلات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ رام اللہ کے مقام پر ہونے والی یہ ملاقات فلسطین۔ اسرائیل تعلقات کے تمام پہلوؤں اور سیکورٹی، سیاسی، سول سمیت اقتصادی امور پر تبادلہ خیال پر مشتمل رہی۔
واضح رہے کہ فلسطینی اور صہیونی حکام کے درمیان سیاسی مذاکرات 2014 سے معطل ہیں, یہ ملاقات 2010 کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے صدر کے ساتھ اسرائیلی حکومتی عہدیدار کی پہلی باضابطہ ملاقات ہے۔