(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جن اشیاء پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ خالصتاانسانی ضروریات کی ہیں جس میں کوئی ایسی شے نہیں ہے جس کا کس بھی طرح کسی نقصان میں استعمال کئے جانے کا خدشہ ہو۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں انسانی ضروریات کی اشیاء کے داخلے کو یقینی بنانے کیلئے قائم کردہ صدارتی کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ نے غزہ میں مزید 35 اشیاءکے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے ،ممنوعہ مصنوعات مں موسی ق کے آلات ، سلف فون ، کمپوزٹر ، پرنٹر ، ہڈ فون ، آواز کا سامان ، کمپواٹر لوازمات ، کمرہے ، نگرانی کے کمراے ، بچوں کے لےی الکٹرکانک گمزد اور دیگر اقسام کی مصنوعات شامل ہںم۔
قابض ریاست نے گذشتہ جمعرات کو اعلان کاک تھا کہ غزہ پر حالہن اسرائیت جنگ کے بعد ان پر پابندی عائد ہونے کے بعد پرپ سے کئی قسم کی مصنوعات کی درآمد اور برآمد کی اجازت دی گئی ہے۔ان کے داخلے پر پابندی کا اسرائیشت فصلہ پچھلے فصلے کی مقررہ تاریخ سے صرف ایک دن پہلے آیا ہے۔
واضح رہے کہ محصور شہر غزہ میں 20 لاکھ کی کثیر آبادی ہے جو پہلے ہی 15 سالوں کی غیر قانونی ناکہ بندی کا شکار ہے ۔