(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الجزائر سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ جوڈو کھلاڑی نے ایونٹ میں مظلوم فلسطینیوں پر قابض صیہونی ریاست کے کھلاڑی کے ساتھ بہ طور احتجاج مقابلے کو مستردکردیا تھا جس کے باعث ایونٹ انتظامیہ نے انھیں ایونٹ سے باہر کردیا۔
فلسطین کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے شہر ٹوکیومیں ہونے والے اولمپک گیمز میں الجزائر کی نمائندگی کرنے والے 30 سالہ جوڈو کھلاڑی فتحی نوران نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجاً اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا کرنے سے انکار کرتے ہوئےکہا کہ میں ایسے کھلاڑی کے ساتھ مقابلہ نہیں کرنا چاہتا جس کا ملک نہتے مظلوم فلسطینیوں کا خون بہا رہا ہے، فتحی نوران کے مؤقف کی حمایت جب ان کے کوچ عمار بیدی نے کی تو انتظامہہ نے انہں بھی وطن واپس بھج دیا۔
نوران اور ان کے کوچ نے اولمپک کمیٹی کےفصلےکو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اسرائیلی مخالفت پر ہمیں کیوں نشانہ بنایا گیا؟ ان کے مطابق مقابلہ کرنا یا انکار کرنا ان کا حق ہے جس کا قوانین میں بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔کوچ عمار بیدی نے کہا میچزر کی قرعہ اندازی میںقسمت نے ساتھ نہیں دیا اور اسرائیلی کھلاڑی ہمارے مدمقابل آگیا۔ انہوں نےکہا کہ ایونٹ سے دستبرداری کا ہمارا فیصلہ درست ہے۔
واضح رہے کہ نوران فتحی الجزائر کے چیمپئن ہونے کے ساتھ ساتھ تین مرتبہ افریقہ کے بھی چیمپئن رہ چکے ہیںاور ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج ہے۔