(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی جانب سے فوری طورپر غیر قانونی بستیوں کی تعمیر روکنے کے مطالبے کو اسرائیل نےہوا میں اڑا دیا ہے۔
معروف عبرانی اخبار نے اپنی رپور ٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس سمیت مختلف علاقوں میں سیکروں نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جس میں ایک حصہ کمرشل باقی تمام کو رہائش کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا ۔
اخبار کی رپورٹ پر بیت لحم میں ایک مقامی فلسطینی سماجی کارکن حسن بریجیہ نے بتایا کہ اسرائیلی آباد کاری کونسل نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں 510 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ ان میں سے 400 مکانات مجدال عواز کالونی مین جب کہ 110 مکانات جنوبی بیت لحم میں بیت فجار کے مقام پر قائم یہودی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے۔
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں ’غوش عتصیون‘ یہودی کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے سیکڑوں مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ واضح رہے کہ بیت لحم شہر گذشتہ کچھ عرصے سے قابض صہیونی ریاست کی جانب سے توسیع پسندانہ سازشوں کا ہدف ہے جہاں فلسطینیوں کو مکانات کی تعمیر کی اجازت نہیں مگر یہودی آباد کاروں کو کھلی چھٹی حاصل ہے۔