(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رواں سال صیہونی فوجیوں نے 38 فلسطینی خواتین جن میں چار نو عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں ان کو گرفتار کیا، زیرحراست فلسطینی رکن پارلیمنٹ خالدہ جرار کی بیٹی سھیٰ عارضہ قلب کے باعث انتقال کرگئی ہیں مگر قابض حکام نےماں کو بیٹی کی تدفین میں شرکت کی اجازت بھی نہیں دی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور فلسطینی اسیران کی تفصیلات رکھنے والے ادارے فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض صیہونی حکام نے رواں سال 38 فلسطینی خواتین کو گرفتارکیا ان میں سے بعض بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید ہیں جبکہ بعض کی عمریں 18 سال سے بھی کم ہیں۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ وں میں 38 فلسطینی خواتین غیرانسانی ماحول میں پابند سلاسل ہیں۔ انہیں بدترین معاشی اور حراستی مشکلات کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو بدترین ظلم، جبر اور تشدد کا سامنا ہے اورانہیں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور بین الاقوامی برادری اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین کے مسائل اور ان کے حقوق کی سنگین پامالیوں پرخاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی اسیرات کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی خواتین قیدیوں کو کئی طرح کے مظالم کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو ان کے پیاروں سے ملاقات تک کی اجازت نہیں دی جاتی۔ زیرحراست فلسطینی رکن پارلیمنٹ خالدہ جرار کی بیٹی سھیٰ عارضہ قلب کے باعث انتقال کرگئی ہیں مگر قابض حکام ماں کو بیٹی کی تدفین میں شرکت کی اجازت بھی نہیں دی ہے۔