(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نےفلسطینیوں کو اپنی زمین پر واپس آنے سے روکا جس کے نتیجے میں مقامی باشندوں اور فوج کے مابین زبر دست جھڑپ کا آغاز ہوا جس کے باعث حالات ایک بار پھر گھمبیرہوگئے ہیں۔
ذرائع کےمطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں بیتا قصبے کےجبل الصبیح پہاڑ پر صہیونی قبضے کو ختم کرانے کے لیے2 ہفتوں سے فلسطینیوں کے مظاہرے جاری ہیں جبکہ مظاہرین کو منتشر کر نے کےلیے قابض ریاست کی صہیونی فوج بھر پور انداز میں طاقت کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینیوں پراسٹین گرنیٹ اور آنسو گیس کی شیلنگ کر رہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک متعدد فلسطینی دم گھٹنے کے باعث بے ہوشی کے عالم میں ہسپتال منتقل کیے جاچکے ہیں جبکہ صہیونی دستی بموں اور ربر کی گولیوں کا نشانہ بننے والے 83 فلسطینی باشندے شدید نوعیت کے زخموں کا شکار ہوچکے ہیں۔
ان زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو عالمی صحت کی امدادی ٹیم ہلال احمر فوری طبی امداد فراہم کررہی ہے تاہم سنگین نوعیت کے زخموں کے باعث زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق دو روز قبل بستی کے رہائشی صہیونی آباد کار اسرائیلی معاہدے کے تحت جبل الصبیح کا علاقہ چھوڑ گئےتھے تاہم اسرائیلی فوج وہاں موجود رہی اورفلسطینیوں کو واپس اپنی زمین پر آنے سے روکا جس کے نتیجے میں مقامی باشندوں اور فوج کے مابین زبر دست جھڑپ ایک بار پھر شروع ہوگئی ۔