(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رپورٹ کے مطابق غزہ میں11 روزہ جنگ کے باعث ہونے والے نقصان اورانسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی وسائل کے باعث 62 فیصد آبادی غذائی قلت سے دوچار ہے۔
اقوام متحدہ، یوروپی یونین اور عالمی بینک کے اعدادو شمار کے مطابق جاری کی گئی ایک رپورٹ میں مقبوضہ فلسطین میں غزہ کی پٹی پر صہیونی جارحیت کی 11 روزہ بمباری میں ہونے والا نقصان جس میں مکانات، صحت، تعلیم اور روزگار شامل ہیں 290 ملین سے 380 ملین ڈالر کے درمیان ہےجبکہ بحالی کی ضروریات کا تخمینہ 345 ملین $ 485 ملین ڈالر کے درمیان لگایا گیا ہے۔ .
رپورٹ میں غزہ میں ہونے والے نقصان اورانسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی وسائل کے باعث غزہ کی 62 فیصد آبادی غذائی قلت سے دوچار ہےجبکہ بے روزگاری پہلے ہی 48 فیصد اور غربت کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 260 سے زائد فلسطینی جان سے چلے گئے، جن میں 66 بچے بھی شامل ہیں، اور انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
اس رپورٹ میں تجویزپیش کی گئی ہے کہ عالمی برادری غزہ میں فلسطینیوں کے لئے نقد امدادی پروگراموں کا سلسلہ شروع کیا جائےاوراس امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ اہم طبی مسائل کے حل کی کوششوں کے ساتھ مریضوں کو غزہ سے باہر منتقل کیا جائے۔