(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے نے اس انہدام کی مذمت کی ہے، اورکہا ہے کہ اس طرح کے یک طرفہ اقدامات سے اجتناب کریں جس سے تناؤ میں اضافہ ہو اور دو ریاستی حل کی کوششوں کو دھچکا پہنچے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ ر وزمقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ترسیعتہ میں صہیونی فوج نے ایک فلسطینی نژاد امریکی جس کا نام شالابی بتایا جاتا ہے کے گھر کودھماکہ خیز مواد سے اڑادیا جس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ صہیونی عدالت کی جانب سے ماہ مئی میں ایک دہشت گرد حملے میں شالابی کوایک اسرائیلی کے قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی اور ابھی وہ اسرائیل سے باہر ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق فلسطینی نژاد امریکی کے گھر پرصہیونی حملےکی امریکی سفارت خانے نے مذمت کرتے ہوئے اسے "یک طرفہ اقدام” قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے تناؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
امریکی سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی ایک شخص کے انفرادی فعل کی پاداش میں ایک پورے کنبے کے گھر کو مسمار نہیں کیا جانا چاہیے۔
شالابی کے خاندان نے اسرائیل کی سپریم کورٹ میں اپنے مکان کو منہدم کیے جانے کے خلاف اپیل کی، جس میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص اپنا زیادہ تر وقت امریکہ میں گزارتا ہے اور صرف گرمیوں کے دوران مغربی کنارے کے اپنے گھر میں آتا ہے۔
واضح رہے کہ شالابی کے گھر کی مسماری پر امریکی وزیر خارضہ انتھونی بلینکن کی جانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔