(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) برطانوی رکن پارلیمنٹ رچرڈ برگن نے اپنے پیغام میں سوال اٹھا یا ہے کہ اگر برطانوی حکومت اسرائیل کو مسلح کر رہی ہے تو پھر وہ امن کی دعویدار کیسے ہو سکتی ہے؟
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ رچرڈ برگن نے برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت فوری طور پر ختم کرنے کا بل ایوان میں پیش کردیا ہےجس کے حوالے سے رچرڈ برگن کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں برطانوی حکومت نے اربوں پاؤنڈز کے ہتھیار اسرائیل کو فروخت کیے جس کو اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کیا۔
رچرڈ برگن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پراپنے پیغام میں کہا ہےکہ انہوں نے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت ختم کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کردیا ہےجو اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کررہی ہے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ رچرڈ برگن نے اپنے پیغام میں سوال اٹھا یا ہے کہ اگر برطانوی حکومت اسرائیل کو مسلح کر رہی ہے تو پھر وہ امن کی دعویدار کیسے ہو سکتی ہے؟ان کا مزید کہنا ہے کہ حال ہی میں فلسطینیوں پر اسرائیلی کی جارحیت کا مظاہرہ ہم سب نے دیکھا ہے لیکن اب اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ کے مطابق بل کو پارٹی کے دیگر اراکین پارلیمنٹ کی حمایت بھی حاصل ہے۔ اگر مذکورہ بل برطانیہ کی پارلیمنٹ سے منظور ہوجاتا ہے تو حکومت کو اسرائیل کے ساتھ کی جانے والی اسلحہ ڈیل ختم کرنا ہوگی۔
Today in Parliament I introduced my Israel Arms Trade (Prohibition) Bill with cross-party support.
This Bill would stop the British Government from authorising arms sales to Israel.
We must end the UK's complicity in Israel's persecution of the Palestinian people. pic.twitter.com/h1d3ASmjyb
— Richard Burgon MP (@RichardBurgon) July 7, 2021