(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقامی شہری صہیونی حکام کے اس اقدام کو علاقے پر صہیونی قبضے کی ابتداقرار دے رہے ہیں دوسری جانب اوقاف کے منتظمین کے مطابق الصوانہ کالونی میں کھدائیوں کے پیچھے قابض حکام کی دیرینہ سازش القدس کی تاریخی اہمیت کو ختم کر نا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی حکام نےمسجد اقصٰی کی مرکزی دیوار سے متصل الصوانہ کالونی میں القدس محمکہ اوقاف کی اراضی میں داخل ہوکر بغیر اجازت کے کھدائی شروع کردی اوقاف کی جانب سے خبردار کرنے کے باوجود کھدائی جا ری رکھی۔
خیال رہے کہ الصوانہ کالونی جبل زیتون کے نشیبی مقام پرفلسطینیوں کی واحد آبادی ہےجہاں صہیونی ریاست کے حکم پر کھدائی کی گئی ہے یہ علاقہ القدس اوقاف کاحصہ سمجھا جاتا ہے، یہاں الجلاد فلسطینی خاندان کے گھرہیں اوریہ وادی الجوز کے چوک کے قریب ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے مقامی شہری صہیونی حکام کے اس اقدام سے تشویش کا شکار ہیں اورکھدائی کو علاقے پر صہیونی قبضے کی ابتداقرار دے رہے ہیں دوسری جانب اوقاف کے منتظیمین کے مطابق الصوانہ کالونی میں کھدائیوں کے پیچھے قابض صہیونی حکام کی دیرینہ سازش القدس کے تاریخی اور اہم مقامات کویہودیت کے نام پر اسرائیل میں ضم کرناہے جس کے ذریعے وہ علاقے پر قبضہ اورصہیونی آبادکاروں کو دھاوے کا موقع فراہم کرناچاہتے ہیں ۔