(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سعودی وزیر خزانہ کے اعلان کے مطابق اسرائیلی مصنوعات سمیت وہ تمام مصنوعات جن کے بائیکاٹ کی عالمی سطح پر مہم جاری ہے انہیں سعودی عرب میں قبول نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعاان کے اعلان کردہ نئے قانون کے مطابق سعودی عرب نے خلیجی ریاستوں کے آزاد علاقوں میں تیار کردہ کسی بھی اسرائیلی یا دیگر سامان کو خارج کردیا ہےجس کے بعد پہلے سے اختلافات کا شکارمتحدہ عرب امارات اور ابو ظہبی،الریاض کےدرمیان مزید تناؤ کاخدشہ بڑھ گیا ہے۔
سعودی عرب کےقانون کے آرٹیکل نمبر31 کےمطابق ایسی اشیاء جو قومی وجود کی حیثیت حاصل نہیں کرتی ہے یا ایسی مصنوعات جن کے بائیکاٹ کی عالمی سطح پر مہم جاری ہے انہیں سعودی عرب میں قبول نہیں کیا جائے گا۔
اس قانون کے بعد متحدہ عرب امارات میں جبل علی خطے کی بندرگاہ جوسعودی عرب کو تیار کردہ سامان کی سب سے بڑی برآمد کنندگان میں سے ایک ہے متحدہ عرب امارات کے لیے براہ راست چیلنج کی حیثیت اختیار کرتا نظر آتا ہےاورنئے تنازع کو جنم دے سکتا ہے۔
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل سعودی عرب اور امارات میں اوپیک پلس اور الریاض اور ابو ظبی کے درمیان سفری پابندی کے فیصلوں پر اختلافات سامنے آئے تھے۔