(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض حکام نےغزہ جنگ بندی کے بعد سے کرم ابو سالم کراسنگ کو بند کر رکھا ہے جس کے باعث آیا ہوا یہ امدادی سامان اسرائیلی بندرگاہوں اور گوداموں میں رکھا گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی حکام نےغزہ میں حالیہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں خوراک ادویات اور دوسری ضروریات زندگی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 100ملین کے بیرونی امدادی سامان کے داخلے پر پابندی عائدکردی ہے۔
غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی کمیٹی کے عہدیدارنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ قابض حکام نےغزہ جنگ بندی کے بعد سے کرم ابو سالم کراسنگ کو بند کر رکھا ہے جس کے باعث آیا ہوا یہ امدادی سامان اسرائیلی بندرگاہوں اور گوداموں میں رکھا گیا ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ فلسطینیوں نے یہ سامان قانونی طور پر درآمد کیا تھا اور صہیونی حکام نے ان کی منظوری دی تھی تاہم اب ان پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پابندیوں سے غزہ کی معیشت کو ایک تباہ کن دھچکا لگا ہے خاص طور پر 14سالہ محاصرے نے غزہ کی 90 فیصد فیکٹریوں کو بند کردیا ہے جبکہ بے روزگاری کی شرح میں بھی ناقابل بیان اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں ماہ مئی میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کے باعث 67بچوں اور 36خواتین سمیت 200سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں فلسطینی خاندان بے گھر ہوگئے ہیں جنھیں خوراک ، ضروری ادویہ ، کپڑوں اور بنیادی تعمیراتی سامان کی اشد ضرورت ہے۔