(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) پاکستان چاہتا ہےکہ اسرائیل 1967 سے پہلے کی پوزیشن پر اپنی سرحدوں کو لائے اور فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہو، لہٰذا اس وقت تک پاکستان کی جانب سے اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہےجس میں انہوں نے اسرائیل، پاکستان تعلقات کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہےاور کہا ہے کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مسئلہ فلسطین کے حل کے ساتھ مشروط کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی خبریں بے بنیاد اور افواہوں پر مشتمل ہیں کیونکہ پاکستان چاہتا ہےکہ اسرائیل 1967 سے پہلے کی پوزیشن پر اپنی سرحدوں کو لائے اور جس میں فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہو، لہٰذا جب تک اسرائیل کی جانب سے ان معاملات میں مثبت پیش رفت نہیں ہوتی پاکستان کی جانب سے اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل و دیگر ممالک کےساتھ مشترکہ بحری مشقوں ‘سی بریز 2021’ میں بطور مبصر شرکت تو کر رہا ہےتاہم اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ اسرائیل کےبارے میں پاکستان کی پالیسی میں تبدیلی آئی ہے۔
واضح رہےکہ بحیرہ اسود میں امریکی بحری بیڑے اور یوکرین کی بحریہ کی میزبانی میں مشترکہ بحری مشقیں ‘سی بریز 2021’ جاری ہیں جس میں پاکستان بطور مبصر شرکت کررہا ہے جبکہ ان بحری مشقوں میں اسرائیل سمیت 32 ممالک شریک ہیں۔