(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ایران کے نئے صدر ابراہیم رئیسی کا انتخاب بڑے ممالک کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سےاسرائیلی خطرات کے پیش نظر امریکی ریاست ویانا میں جاری مذاکرات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئےکہا ہے کہ اسرائیل بیرونی خطرات کے مقابلے کے لیے اپنا بھر پور دفاع کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہےاور اس تناظر میں اسرائیل کو درپیش قریب اور دور کے خطرات کے خلاف جرات ، جدت اور منظم طریقے سے کام کر نا ہوگا۔
ایران کے حال ہی میں منتخب ہونےوالے نئے صدر کے حوالے سے بھی نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ ابراہیم رئیسی کا انتخاب بڑے ممالک کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے نئے صدر کا انتخاب خامنہ ای نے کیا ہے، یہ ایرانی عوام کا انتخاب نہیں۔
واضح رہے کہ غاصب ریاست اسرائیل کے سکیورٹی اور سیاسی حلقے ایرانی ایٹمی پروگرام اور نئے صدر ابراہیم رئیسی کی کامیابی سے سخت تحفظات کا شکار ہیں اور ایران کی جانب سے ویانا میں جاری جوہری مذاکرات میں فیصلہ کن اور دو ٹوک موقف سے پریشان ہیںاور جانتے ہیں کہ ایران اپنی جوہری سرگرمیوں سے متعلق معاہدے میں امریکہ کی واپسی میں کوئی خاص دلچسپی نہیں رکھتا کیونکہ ایران سے جوہری معاہدے میں واپسی امریکہ کی سیاسی ضرورت ہےاور جس کے باعث امریکہ اس معاہدے کی رو سے اپنے اوپر عائد تمام تر ذمہ داریاں اچھے طریقے سے ادا کرنے پر مجبور ہو گا۔