(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سابق ایرانی انٹیلی جنس وزیر نے ایرانی سیکیورٹی اداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت سیکیورٹی ادارے دراندازوں کی نشاندہی کرنے کے بجائے انہیں فنڈنگ دینے والوں کا پیچھا کر رہےہیں۔
ذرائع کے مطابق ایران کے سابق انٹیلی جنس وزیر علی یونسی کے جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے موساد کے جاسوسوں کا ایرانی اہم اور حساس اداروں میں مودجودگی کا انکشاف کیا ہےاور کہا ہے کہ موساداس وقت ایران کے مختلف اداروں میں گھس چکی ہے۔
انہوں نے ایرانی سیکیورٹی اداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت سیکیورٹی ادارے دراندازوں کی نشاندہی کرنے کے بجائے انہیں فنڈنگ دینے والوں کا پیچھا کر رہےہیں، ایرانی عہدیداروں کو اپنی زندگیوں کے حوالے سے چوکنا رہنا چاہیے۔
علی یونسی نےمزید کہا کہ ایران کے متوازی نئے سیکیورٹی ادارے کے قیام کے بعد وزارت انٹیلی جنس کی کارکردگی کم زور ہوئی ہےجس کے نتیجے میں موساد نے ایران کے اندر کئی اہم آپریشن انجام دیے ہیں اور ایران کی حساس جوہری معلومات سمیت حساس مراکز کی تفصیلات بھی حاصل کیں۔
خیال رہے کہ ایران کے سابق انٹیلی جنس وزیر علی یونسی کے اس بیان سے قبل سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد بھی ایرانی انٹیلی جنس اداروں میں اسرائیلی مداخلت کا دعویٰ کر چکے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران میں انسداد جاسوسی شعبے کا ایک سابق سربراہ بھی اسرائیل کا جاسوس تھا۔