(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جوبائیڈن انتظامیہ ویانا میں ایران کے ساتھ اس جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے کوشاں ہےتاہم اسرائیل اس معاہدے کے حوالے سے شدید تحفظات کا شکار ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے صدر ریوین ریولن نے دورہ واشنگٹن کےدوران وائٹ ہاؤس میںامریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات کے دوران ایران کے خلاف سخت موقف کی یقین دہانی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ملاقات میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ان کے دور اقتدار میں ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیے جائیں گے جس کے بعدصہیونی صدر نے جوبائیڈن کے ایران سے متعلق بیان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہےجبکہ امریکا کو 2015 کے عالمی جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کو ایران کے جوہری پلانٹ کی بندش سے مشرط کرنا چاہیئے اس کے ساتھ ہی ایران کی مداخلت اورعسکریت پسندی کے خلاف مل کر کام کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکا سمیت پانچ بڑے ملکوں نے ایران کے ساتھ 2015 میں عالمی جوہری معاہدہ کیا تھا جس سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں علیحدگی اختیار کرلی تھی تاہم جوبائیڈن انتظامیہ اب ایران کے ساتھ اس جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے ویانا میں مذاکرات بھی جاری ہیں تاہم اسرائیل کو اس معاہدے کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں لہٰذا امریکی صدر نے اسرائیل کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنے دور حکومت میں ایران کو جوہری طاقت حاصل کرنے نہیں دیں گے۔