(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تحریک حماس کے پارلیمانی بلاک کا کہنا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی کے اہلکاروں کےذریعے بنات کا بہیمانہ قتل ظالم کے ہاتھوں فلسطینی قوانین، اخلاقیات اور انسانیت کا قتل مانا جائے گا۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور بدترین مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کی جانب سےفلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں دانشور نزار بنات کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ سے استعفیٰ دینے اور آنےوالے انتخابات تک مجلس قانون ساز کو فعال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پارلیمانی بلاک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ نزار بنات کا تشدد کے ذریعے قتل فلسطینی اتھارٹی کے چہرے پر بدنما داغ ہے اوراتھارٹی کے اہلکاروں کے ذریعے نزار بنات کا بہیمانہ قتل ظالم کے ہاتھوں فلسطینی قوانین، اخلاقیات اور انسانیت کا قتل مانا جائے گا ۔ اس واقعے نےثابت کردیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی تنقید کرنے والے کسی بھی فلسطینی شہری کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرانے کی خاطر اس طرح کے مجرمانہ ہتھکنڈوں کے استعمال کی ظالمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے الخلیل میں دو روز قبل فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں نزار بنات کےقتل کےبعد پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوگیا ہے کہ انہیں گرفتاری کے بعد بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتارا گیاتھا جس کے بعد سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر فلسطینی اتھارٹی کے اہم عہدیدارا ن سے مستعٰفی ہوجانے کے مطالبات کیے جارہے ہیں۔