(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے فلسطینی صحافی بشریٰ الطویل کو چھ ماہ قبل بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتارکیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بزرگ اور سینئر رہنما الشیخ جمال الطویل نے صہیونی جیل ہشارون میں چھ ماہ ماہ سے پابند سلاسل اپنی بیٹی بشریٰ الطویل کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور اپنی انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے جس کے باعث وہ بہ طور احتجاج23 روز سے بھوک ہڑتال پرہیں اور سوائے نمک اور پانی کے ہرطرح کی غذا ترک کرچکے ہیں الشیخ جمال الطویل کا کہنا ہے کہ جب تک قابض جیل حکام انہیں اور ان کی بیٹی بشرہ کو رہائی نہیں دیتے یہ بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔
اسرائیلی فوج نے الشیخ جمال الطویل کو دو جون 2021ء کو حراست میں لیا تھا جبکہ ان کی بیٹی اور صحافی بشریٰ الطویل کو 9 نومبر 2020ء کو گرفتار کرنے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔گرفتاری کے وقت قابض فوج نے ان کے گھر میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی جس کے بعد انہیں پہلے ’عوفر‘ جیل میں ڈالا گیابعد ازاں ہشارون منتقل کردیا گیا ہے۔