(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الخلیل کے گورنر جبران الباقری کے مطابق ”سرکاری دفتر استغاثہ کی طرف سے نزار بنات کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے، جن پر عمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی سکیورٹی فورسز انہیں جمعے کو صبح سویرےگرفتار کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے علاقےسےگرفتاری کے فوراً بعد سیاسی کارکن اور پارلیمانی امیدوار نزار بنات کی شہادت پر فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔
فلسطینی اتھارٹی کے ناقد اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکن نزار بنات کی سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں شہادت پر ان کے اہل خانہ نے کہا ہے انہیں علی الصبح ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے زد و کوب کر کےگرفتار کیا گیا تھا اور نا معلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جبکہ اس حوالے سے الخلیل کے گورنر جبران الباقری کے مطابق ”سرکاری دفتر استغاثہ کی طرف سے نزار بنات کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے، جن پر عمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی سکیورٹی فورسز انہیں جمعے کو صبح سویرےگرفتار کیا تھا۔‘‘ تاہم انہوں نے نزار بنات کی گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔