(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کچھ روز قبل تحریک حماس نے اس متنازعہ ریلی کے حوالے سے اسرائیلی حکام کو متنبہ کیا تھا کہ یہ اشتعال انگیز ریلی مکمل طور پرامن کے منافی ہےجس کے باعث ماحول میں کشیدگی بڑھنےکا خدشہ ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ روز صہیونی شر پسند عناصر کی جانب سے اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں متنازعہ پرچم ریلی کے نکالے جانے کے بعد بیت المقدس میدان جنگ بن گیا جس میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پربھاری مقدار میں آنس گیس کی شیلنگ کی جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا اس ساتھ ہی اسرائیلی فضائیہ نےآج علی الصبح اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے فوجی کمپاؤنڈ کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کی ہے اور مؤقف اپنایا ہے کہ غزہ سے اسرائیلی سر زمین میں آتشی غبارے بھیجے جا رہے ہیں جس کے بعد غزہ شہر اور خان یونس کے جنوبی علاقے میں شدت پسندوں کے کارندوں کو میٹنگ اور دیگر سہولیات فراہم کرنے والے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل تحریک حماس نے اس متنازعہ ریلی کے حوالے سے اسرائیلی حکام کو متنبہ کیا تھا کہ یہ اشتعال انگیز ریلی مکمل طور پرامن کے منافی ہےجس کے باعث ماحول میں کشیدگی کا خدشہ بڑھ جائے گا اس لیے صہیونی حکام اس کے انعقاد کو روکیں تاہم صہیونی ریاست کی جانب سے ریلی کے انعقاد کی اجازت دیدے گئی جس میں سینکڑوں یہودی اسرائیلی پرچم لے کر دمشق گیٹ سمیت مسلم آبادی سے گزرےاور فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بازی کے ساتھ اسرائیلی فوج کی بہادری اور حب الوطنی کے نغمے گائے اور مسجد اقصٰی کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کی جس کے نتیجے میں فلسطینی نوجوانوں نے بھی جوابی کارروائی کر تے ہوئے صہیونی شر پسندوں پر پتھراؤ کیا اور القدس میں دوبارہ حالات کشیدہ ہوگئے۔