(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) آج بھی فلسطینیوں کو مسجد ابراہیمی میں اذان دینے سے لیکرمسجد کی مرمت اور اس میں ضروری اصلاحات کرانے میں صہیونی حکام کی لگائی گئی پابندیوں کا سامنا ہے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے الخلیل کی پہچان مسجد ابراہیمی میں مسلمانوں کو آزادی سے نماز اداکرنے اور اذان دینے کے مذہبی فریضے سے قابض صہیونی حکام کی جانب سے سینکڑوں مرتبہ پابندیوں کا سامنا رہا ہے جس سے آئے دن مسجد سے متصل حصوں میں فلسطینیوں اور صہیونی فوج کے مابین جھڑپیں رہی ہیں تاہم آج بھی فلسطینیوں کو مسجد ابراہیمی میں اذان دینے سے لیکرمسجد کی مرمت اور اس میں ضروری اصلاحات کرانے میں صہیونی حکام کی لگائی گئی پابندیوں کا سامنا ہے۔
الخلیل میں اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل الشیخ جمال ابو عرام کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی طرف سے رواں سال اکتیس مئی تک مسجد ابراہیمی میں اذان دینے پر250 بار پابندی عائدکی گئی جبکہ مسجد کی مرمت اور اس میں ضروری اصلاح پربھی پابندی ہے۔
الخلیل میں اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل الشیخ جمال ابو عرام نے بتایا کہ حرم ابراہیمی صہیونی ریاست کی عائد کردہ منظم انداز میں ظالمانہ پابندیوں کا سامنا کررہی ہےجسکے نتیجے میں فلسطینی مسلمان آئے دن مقدس مقام میں نماز پڑھنے اور اذان دینے جیسے عبادت کے حق سے محروم کردیے جاتے ہیں اور پھر جھڑپوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس میں متعدد فلسطینی اپنے مذہبی حق کے حصول کے لیے صہیونی غاصب فوج کےتشدد کا نشانہ بنتے ہیں ۔