(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کا کہنا ہے کہ اگر امریکاخطے میں استحکام کے حصول کے بارے میں فکر مند ہے تو، ہمارے لوگوں کی آزادانہ خودمختاری کا احترام کرے، اسرائیل کوبین الاقوامی قانون کا پابند کرے، اور اسرائیل سےبین الاقوامی فیصلوں پر عمل درآمدکرائے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے والی تحریک حماس کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن کے حالیہ بیانات کی مذمت کی گئی ہے جس میں انتھونی بلینکن نےکہا کہ اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی حملوں کو جاری رکھنےاور اپنے دفاع کا پورا حق ہے۔
اس حوالے سے حماس کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیل کو اپنے دفاع کا کوئی حق نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی قانون کے مطابق، اس کا فرض ہے کہ ہمارے وطن سے اپنا قبضہ ختم کرے۔”
حماس نے اسرائیل کو امریکی انتظامیہ کی جاری فوجی امداد اور اس کو ہر قسم کے جدید اسلحہ کی فراہمی کی بھی مذمت کی ہے، جس سے امریکہ اسرائیل کے ساتھ غزہ پر جارحیت کا حصہ دار قرار دیا جائے گا۔
حماس نےکہا کہ "ہم توقع کر رہے تھے کہ بلینکن اپنے پیغامات کو صحیح سمت لے جائیں گے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق اسرائیل کو فلسطین پر ناجائز قبضےکی یاد دلائیں گے، تاہم بلینکن اورامریکی انتظامیہ کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ عرصہ دراز سے امریکا کو اسرائیل عرب تنازعے میں مداخلت سے ناکامی ہی ہوئی ہے۔
حماس نے امریکی وزیر خارجہ اور ان کی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ، "اگر آپ خطے میں استحکام کے حصول کے بارے میں فکرمند ہیں تو، آپ کو ہمارے لوگوں کی آزادانہ خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا ، اسرائیل کوبین الاقوامی قانون کا پابند کرنا ہوگا ، اور بین الاقوامی فیصلوں پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجی انتھونی بلینکن نے گذشتہ روز اپنے ایک انٹرویومیں کہا تھا کہ حماس دہشت گردی میں ملوث ہے اور اسرائیل کو اپنے دفاع کا پوراحق ہے۔