(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )جہاں جہاں اسرائیلی سفیر دورہ کرتا جا رہا ہے وہاں جاکر عوام کی جانبب سے صفائی کی جاتی ہے، گزشتہ چھ ماہ سے اسرائیلی سفیر کو مراکش میں رہنے کے لیئے کوئی گھر کرایہ پر دینے کو تیار نہیں، صیہونی سفیر تاحال ہوٹل میں مقیم ہے۔
گذشتہ سال مراکش کی حکومت نے مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا معاہدہ کیا جس کو عوامی سطح پر مکمل طورپر مسترد کردیا گیا، مراکش کی 15 سیاسی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مراکشی حکومت کے فیصلے کے خلاف فلسطینی کاز کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرتے ہوئے ایک اتحاد تشکیل دیا تھا۔
ہرکولیس اور ابن بطوطہ کے حوالے سے شہرت رکھنے والے مراکش کے شہر طنجہ میں متعین اسرائیلی سفیر ڈیوڈگوورن نے گذشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مراکشی روایتی لباس میں ایک تصویر شیئر کی جس کے ساتھ تحریر کیا گیا کہ مراکش میں روایتی لباس پہن کر بہت خوش ہوں ، مراکش کا ورثہ ، ثقافت اور فنون غیر معمولی ہے ۔
اسرائیلی سفیر کے اس بیان کے بعد مراکشی نوجوانوں نے ہر اس مقام کا دورہ کیا اور اس کو پانی سے دھونا شروع کیا ، جس کا مقصد اسرائیلی سفیر کو یہ پیغام دینا ہے کہ اس کی موجودگی باعث کراہیت ہے اور ناقابل قبول ہے ، واضح رہے کہ مراکشی عوام نے اسرائیل کے ساتھ حکومت کے معاہدے کو یکسر مسترد کردیا ہے اور، گزشتہ چھ ماہ سے اسرائیلی سفیر کو مراکش میں رہنے کے لیئے کوئی گھر کرایہ پر دینے کو تیار نہیں، صیہونی سفیر تاحال ہوٹل میں مقیم ہے ۔