(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے قیدی کی رہائی میں رکاوٹ ڈالتے ہوئے بہانہ بنایا جارہا ہےکہ قیدی کی رہائی کے کاغذات نا مکمل ہیں جبکہ ابو جابر کے علاوہ صہیونی زندانوں میں مجموعی طور پر اردن کےمزید 22 شہری پابند سلاسل ہیں۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی بد نام زمانہ جیلوں میں 20سال سے زائد عرصے سے قید اردن کے البقعہ پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنےوالے44 سالہ شہری عبداللہ نوح ابو جابرکو مختلف بہانوں سےتشدد کیا جاتا رہا ہے اور اس کی رہائی میں بلا جواز رکاوٹیں پیدا کی گئی ہیں جس کے باعث عبداللہ نوح ابو جابرکو تاحال صہیونی قید سے رہائی نہیں مل سکی ہے۔
قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے قیدی کی رہائی میں رکاوٹ ڈالتے ہوئے بہانہ بنایا جارہا ہےکہ اردنی قیدی ابو جابر کی رہائی کے کاغذات نا مکمل ہیں جبکہ قیدی کو ایک عرصے تک اپنے اہل خانہ کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے ابو جابر کو اسرائیلی فوج نے 2000ء کو فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ ابو جابر نے سنہ 2015ء اور 2016ء کو مسلسل 70 دن بھوک ہڑتال کی تھی جبکہ ابو جابر کے علاوہ صہیونی زندانوں میں مجموعی طور پر اردن کے 22 شہری پابند سلاسل ہیں۔