(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاھو کے 12 سالہ دور اقتدار کو ختم کرنے کیلئے صیہونی سیاستدانوں کے درمیان نصف شب تک مشاورتی اجلاس جاری رہا، کنیسٹ کی 120 نشستوں میں سے 61 کیلئے صیہونی سیاستدانوں کے درمیان اتحاد کا قیام آخری مراحل میں آگیا ہے۔
صیہونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کو عہدے سے ہٹانے اور سیاست میں ‘تبدیلیاں’ لانے کے لیے صیہونی سیاستدانوں کے اتحاد کا قیام آخری مراحل میں پہنچ گیا، ان کے پاس رات 12 بجے تک کا وقت ہے کہ وہ ایک متبادل گورننگ اتحاد قائم کریں جس سے ‘بی بی’ کے نام سے مشہور دائیں بازو کے رہنما کی حکومت کا خاتمہ ہوگا جس نے گزشتہ 12 سالوں سے اسرائیل پر حکومت کی ہے۔ اس کی قیادت سابقہ ٹی وی اینکر یائر لیپڈ کر رہے ہیں جو سیکولر سینٹرسٹ ہیں اور جنہوں نے چند روز قبل ہی ایک ارب پتی دائیں بازو کے مذہبی قوم پرست نفتالی بینیٹ کی اہم حمایت حاصل کی تھی۔
نفتالی بینیٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ‘اتحادیوں کی مذاکراتی ٹیم نے پوری رات بیٹھ کر اتحادی حکومت بنانے کی سمت پیشرفت کی ہے’۔120 نشستوں والی پارلیمنٹ میں61 نشستوں کی اکثریت حاصل کرنے کے لیے ان کے غیر متوقع اتحاد میں انہیں بائیں بازو اور دائیں بازو کی جماعتوں کو بھی شامل کرنا پڑے گا اور امکان ہے کہ انہیں عرب اسرائیلی سیاستدانوں کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔
اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری جیسے فلیش پوائنٹ پر گہرے نظریاتی اختلافات کے باوجود 71 سالہ بینجمن نیتن یاہو کو عہدے سے ہٹانے کے لیے گروپ بندی کو متحد ہونا پڑے گا۔