(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جنرل اھارون لیبران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا گیا ہے مگر اسرائیلی فضائیہ اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس چیف جنرل اھارون لیبران نے عبرانی اخبار ’ہارٹز میںمقبوضہ فلسطینی محصور علاقے غزہ میں اسرائیلی کارروائی اور شدید بم باری کے نتائج کے حوالے سے ایک مضمون تحریر کیا جس میں لکھا ہے کہ اگرچہ غزہ جنگ میں بمباری کے نتائج مساوی رہے ہیں اور دونوں طرف فریقین کو بھاری قیمت چکانا پڑی لیکن اہم سوال یہ ہے کہ بار بار کی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اسرائیلی فوج اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی یا نہیں؟
جنرل اھارون لیبران سنہ 1969، سنہ1970 اور سنہ 1973 کی عرب اسرائیل جنگوں میں اسٹرٹیجک پلاننگ اور دھماکوں کے امور کی نگرانی کی تھی اور اس تجربے کی بنیاد پر غزہ کے حوالے سے لیبران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا گیا ہے مگر اسرائیلی فضائیہ اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 10 مئی سے 21 مئی 2021 کے دوران غزہ کی پٹی پر مسلسل گیارہ روز بمباری جاری رکھی جس کے نتیجے میں 280 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔