(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قطرکا کہنا ہے کہ دوحہ کی میزبانی میں فلسیطنی مزاحمتی تنظیم "حماس” اور امریکی عہدیداروں کے درمیان ثالثی کیلئے بات چیت کرانے کی کوشش کی جاسکتی ہے، جب بھی اس کی ضرورت پڑی تو قطر ثالثی کیلئے تیار ہے۔
روس کی ’اسپوٹنیک‘ نیوز ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قطر کی وزارت خارجہ کی ترجمان لولو الخاطر نے مقبوضہ فلسطین پر اسرائیل کی جانب سے ہونے والی دہشتگردی اور وحشیانہ حملوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ حماس فلسطینیوں کی حمایت یافتہ جماعت ہے، فلسطینی باشندے اس پر اعتماد کرتےہیں اور حماس کو لوگوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے، انھوں نے کہا کہ دوحہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور امریکا کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر عالمی اور علاقائی امن واستحکام کی اہمیت کے پیش نظر امریکا اور حماس کے درمیان ثالثی کرانے کے لیے تیار ہے اور جب بھی فریقین کے درمیان بات چیت کی ضرورت پڑی تو قطر ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا نے سنہ 2006میں حماس کو دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے امریکا میں اس پر پابندی عائد کردی تھی۔