(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کسی عرب ملک میں ہونے والی یہ پہلی نمائش ہے جو متحدہ عرب امارات کی جانب سے صیہونی حکومت کو تسلیم کئے جانے کے بعد منعقد کی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کی جانب سے ہولوکاسٹ کے من گھڑت اور جھوٹے واقعے کی یاد میں دبئی کے میوزیم میں ایک یادگار نمائش کا باضابطہ طور سے افتتاح کیا گیا جس میں صیہونی ریاست اسرائیل کے سفیر ایتان نائیہ اور دیگر سفارت کاروں نے شرکت کی ۔
رپورٹ کے مطابق ہولوکاسٹ ایک ایسا جھوٹا اور من گھڑت واقعہ جس کے تحت صیہونی دعویدرا ہیں کہ 1939 سے 1945 کے برسوں کے دوران جرمنی کے ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر نے 60 لاکھ یہودیوں کو ان کی نسل کشی کے ہدف سے زندہ گیس چیمبروں میں ڈال کر جلادیا تھا البتہ مغربی ملکوں میں ہولوکاسٹ کی تردید یا اس کے بارے میں تحقیق کرننا بھی جرم قرار دیا جاتا ہے اور اس پر مکمل طور سے پابندی ہے تاہم ایسا کرنے والے افراد کو سخت تادیبی اقدامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ کسی عرب ملک میں ہونے والی یہ پہلی نمائش ہے جو متحدہ عرب امارات کی جانب سے صیہونی حکومت کو تسلیم کئے جانے کے بعد منعقد کی گئی ہےجبکہ نمائش کا افتتاح ایک ایسے وقت کیا گیا ہے کہ جب غزہ میں حالیہ 11 روزہ جنگ میں صیہونی حکومت نے 250 سے زیادہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے، ان میں 66 معصوم بچے، 39 خواتین اور 17 ضیف العمر افراد شامل ہیں اوراس عرصے میں امارات نےفلسطینیوں کے حق میں کوئی قابل قدر بیان تک جاری نہیں کیا بلکہ غزہ میں جنگ کی تباہکاریوں کے باعث تعمیر نو کے لیے امدادکی فراہمی پرشرط عائد کی ہے کہ غزہ میں صہیونی مظالم کے خلاف برسر پیکار تحریک حماس کو اس تعمیر نومیں شامل نہ کیا جائےتو وہ امداد کے لیے تیار ہیں۔