(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ پر اسرائیلی بمباری سے 200 سے زائد فلسطینیوں کی شہادت پر کویتی پارلیمنٹ نے صیہونی ریاست کے خلاف تاریخی قدم اٹھالیا، اسرائیل کے ساتھ تجارت قابل سزا جرم قرار۔
کویت کی پارلیمنٹ کے رکن عدنان عبدالصمد، ڈاکٹر علی القطن، احمد الحمد، ڈاکٹر حشام الصالح اور خلیل الصالح کی جانب سے ایک قانون پیش کیا گیا جس کو کویتی پارلیمنٹ نے متفقہ طورپر منظور کرلیا، نئے قانون کے تحت مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تجارت کو قابل سزا جرم قراردیا گیا ہے، نئے قانون کے تحت جو کویتی تاجر اسرائیل کے ساتھ بلواسطہ یہ بلا واسطہ تجارت کرتے پایا گیا اسے ایک سال سے تین سال تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔
قانون میں کہا گیا ہے کہ جو کویتی تاجر دنیا کے کسی بھی خطے سے یہودی ریاست اسرائیل کے ساتھ یا اسرائیل کے کسی ادارے یا نجی کمپنی کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ لین دین کرے گا اس پر یہ قانون لاگو ہو گا، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پانچ ہزار کویتی دینار کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا، اسرائیل کے ساتھ کسی بھی طرح کی یکجہتی کا اظہار بھی قابل سزا جرم تصور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کویت ہمیشہ سے ہی فلسطین کی آزادی کی حمایت کرتا ہے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے سے انکار کرتا رہا ہےجبکہ غزہ پر 11 روزتک جاری رہنے والی اسرائیلی بربریت کے خلاف کویت کی عوام کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا، عوام نے سڑکوں پر اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے تھے اور حکومت سے اسرائیلی ریاست سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور پارلیمانی ارکان نے بھی صہیونی ریاست کی جارحانہ پالیسی کی کھل کےمذمت کی تھی جس کے بعد خلیجی ریاست کی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کے تجارتی و معاشی روابط پر سزا کا قانون منظور کر لیا ہے۔