(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل کا یہ جدید ترین فضائی دفاعی نظام "آئرن ڈوم” اس کے شہروں کو راکٹ اور میزائل حملوں سے بچانے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔
عسکری امور سے متعلق جریدےملٹری واچ کی جانب سے ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں انکشاف کیا ہےکہ مقبوضہ فلسطین میں غزہ کی پٹی پر حماس کے خلاف محاز آرائی میں حالیہ جنگ کے دوران میں اسرائیلی آئرن ڈوم سسٹم نےصہیونی فوج کے ڈرون طیارے کو ہی مار گرایا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا یہ جدید ترین فضائی دفاعی نظام "آئرن ڈوم” اس کے شہروں کو راکٹ اور میزائل حملوں سے بچانے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے تاہم غزہ کی پٹی کے خلاف حالیہ جنگ کے دوران میں آئرن ڈوم نے اسرائیلی فوج کے ڈرون طیاروں کو بھی مار گرایاجس کی تصدیق کرتے ہوئےاسرائیلی فوج نےکہا ہے کہ آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام کی بیٹریوں نے اس کا "اسکائی لارک” ماڈل کا ایک جاسوس ڈرون طیارہ مار گرایا۔
رپورٹ کے مطابق آئرن ڈوم کو بنیادی طور پر راکٹ اور میزائل حملوں کے خلاف دفاع کےمقصد سے ڈیزائن کیا گیا ہے یہ دفاعی نظام ایک ریڈار مشین، ٹریکنگ سسٹم اور 20 میزائلوں کی حامل ایک بیٹری پر مشتمل ہوتا ہےجبکہ عام طور پریہ نزدیکی دائرہ کار میں موجود طیاروں کے خلاف کارروائی کی بھی محدود صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ اسکائی لارک” طیارے کی لاگت کم ہونے کے باوجود اس کا گرایا جانا اسرائیلی ذمے داران کے لیے بڑی تشویش کا باعث ہے، آئرن ڈوم نظام کی جانب سے گرائے جانے والے اس نوعیت کے ڈرون طیاروں کی تعداد ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔