(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا کی شدید نفرت اور وزیر خارجہ کی کاوشوں سے طاقت کے نشے میں مست اسرائیل کو شدید دھچکا پہنچا جس کے نتیجے میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کو بالآخرسیز فائر کا اعلان کر نا پڑا۔
مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ پر11 روزہ اسرائیلی بمباری اور مسجد اقصٰی کے نمازیوں پر صہیونی فوج کے حملے نے جہاں دنیا بھر کے مسلمانوں کو اسرائیل کے خلاف احتجاج پر مجبور کیا وہیں غیر مسلموں کی بھی بھاری تعداد میں صہیونی مظالم پر اسرائیل سے نفرت کھل کر سامنے آئی ہے، اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہنگامی دوروں، عالمی رہنماؤں سے ملاقات اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کی گئی تقریر نے مسئلہ فلسطین پر دنیا کو فلسطینی اور کشمیر یوں جیسے مظلوموں کی جانب توجہ مبذول کرائی جس کےبعد عالمی میڈیا بھی اس معاملے پر خاموش نہ رہ سکا اور اس کے رد عمل میں قابض ریاست اسرائیل کی نیندیں اڑتی محسوس ہورہی ہیں۔
پاکستان نے غزہ اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی طیاروں کی 11 روز تک جاری رہنے والی وحشیانہ بمباری کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر دو ٹوک موقف اپنایا جس کے نتیجے میں دنیا کے سامنے قابض ریاست کے جنگی جرائم کھل کر سامنے آئے اور نہ صرف عالمی میڈیا بلکہ مسلم ممالک سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت میں قدم بڑھادیے۔
واضح رہے کہ دنیا کی اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید نفرت اور وزیر خارجہ کی کاوشوں سے طاقت کے نشے میں مست اسرائیل کو شدید دھچکا پہنچا جس کے نتیجے میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کو بالآخرسیز فائر کا اعلان کر نا پڑا۔