(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیتن یاھو کو خوف ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کی تحقیقات ہوتی ہیں تو نتین یاھو بے نقاب ہوجائیں گے.
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاھو کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے توسط سےصیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف غزہ کے علاقے میں اسرائیلی بمباری کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم سے متعلق عالمی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کی قرارداد کو منظور کرنے کے بعد اسرائیل کی جانب سے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ بیان سے واضح ہورہا ہے کہ نیتن یاھو خوف میں مبتلا ہیں کہ اگر غزہ پر اسرائیلی جنگی جرائم کی آزادانہ تحقیقات ہوتی ہیں تو وہ بے نقاب ہوجائیں گے ۔
واضح رہے کہ صیہونی ریاست نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے تعاون نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ شرمناک فیصلہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی اسرائیل مخالف اقدام کی ایک اور واضح مثال ہے۔
امریکا نے بھی اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی تحقیقاتی کمیشن سے متعلق قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے خطے میں اب تک امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔