(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) محمد برکہ کا کہنا ہے کہ عرب فلسطینیوں کو کسی طور بھی یہودی شہریوں کے مساوی حقوق کا حامل شمار نہیں کیا جا تاہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسرائیل میں عرب شہریوں کی نمائندہ جماعت کے سربراہ اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے سابق رکن محمد برکہ کی جانب سےبیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ داخلی عربوں (فلسطینیوں) کو اسرائیلی ریاست میں تیسرے درجے کے شہریوں کے برتاؤ کا سامنا ہے۔ انہیں کسی طور بھی یہودی شہریوں کے مساوی حقوق کا حامل شمار نہیں کیا جا تااور جولائی 2018ء میں یہودی ریاست کی جانب سے جاری قانون کے مطابق تمام فلسطینیوں کو ریاستی تحفظ سے بے دخل کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کی اس طرز فکر نے اسرائیلی باشندوں میں نسلی پرستی کی داغ بیل ڈالی اور صہیونیوں میں علیحدگی کی سوچ کو مضبوط بنایا۔
محمد برکہ کے مطابق دائیں بازو کی شدت پسند جماعتیں یہ خواب دیکھ رہی ہیں کہ وہ اسرائیل کے اندر عرب شہریوں کی جبری ہجرت کی کارروائیوں کی قیادت کریں گی اورانہیں فلسطین سے بے دخل کر دیں گی تاہم ان کا یہ خواب ہر گز پورا نہ ہو گا۔