(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیوی شر پسند یہودی آباد کاروں نے مسجد الاقصی کے احاطے میں موجود فلسطینی نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ پولیس نے گرفتاریوں کے دوران قبلہ اول میں 45 سال سے کم عمر افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق قابض صہیونی پولیس کی جانب سے جنگ بندی کے بعد ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں پر تشدد کی خبریں موصول ہونا شروع ہو گئیں ہیں اور شر پسند آباد کاروں کے گروہوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے قابض ریاست کے اہلکار مسجد اقصٰی میں فلسطینیوں پر تشدد اور ان کو حراست میں لے رہے ہیں تازہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس نے یہودی آباد کاروں کے ساتھ مسجد الاقصی کے احاطے میں موجود نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ صہیونی پولیس اور آباد کاروں کے ہاتھوں فلسطینی نمازیوں پر تشدد کی ویڈیو بنانے کے جرم میںاسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصی کے محافظ اور اسلامی وقف کونسل کے ملازمین فادی اولیان اور علی وزوز سمیت 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔
اسرائیلی پولیس نے مسجداقصٰی میں موجود 45 سال سے کم عمر افراد کو بھی مسجد سے زبر دستی نکالتے ہوئے ان پر مسجد میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔
خیال رہے کہ 3 روز قبل ہی 21 مئی کو قابض ریاست کے حکمرانوں ااور غزہ میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے مابین بدترین لڑائی اور قیمتی جانوں کے زیاں کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا ہے۔