(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کی محاز آرائی میں اسرائیل کے تصور سے زیادہ نقصان کے باوجود صہیونی وزیر دفاع کا حماس کو ماضی میں دھکیل دینے کابے بنیاد دعوہ اور امن کا موقع فراہم کر نے کی پیش کش۔
اسرائیلی میڈیا ذرائع کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ 11 روزہ جنگ کے بعد عالمی دباؤ اور اسرائیل کے ساتھ دنیا کی واضح ناپسندیدگی کا اندازہ لگاتےہوئےغزہ پر بمباری کے سلسلے کو روکنےکے بعد صہیونی وزیر دفاع اورسابق اسرائیلی آرمی چیف بینی گینٹز نےپریس کانفرنس میں بیا ن جاری کر تےہوئےبے بنیاد دعوہ کیا ہے کہ حماس کی کئی سالوں کی محنت کو ضائع کر تے ہوئےاسے ماضی میں دھکیل دیا ہے تاہم اسرائیل ان کامیابیوں کے بعد بھی امن کا موقع فراہم کر رہا ہے،جسے کھونا نہیں چاہیے۔
دوسری جانب مقبوضہ فلسطین میں بالخصوص غزہ کی پٹی میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور بدترین مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کےسیاسی شعبے کےسربراہ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے موقع پر ٹی وی خطاب میں کہا ہے کہ حماس نے اسرائیل کی وحشیانہ پالیسیوں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اسرائیل کے پورے نظام، عوام اور مستقبل کو انتہائی دردناک شکست سے دوچار کیا۔
واضح رہے کہ حماس کے ان حملوں نے مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن تبدیل کر کے رکھ دیا ہےصہیونی جدید ہتھیاروں کے مقابلے میں جذبہ ایمانی نے واضح کامیابی حاصل کی جس کے بارے میں فلسطینوں کے حوالے سے کہا جارہا ہےکہ وہ میزائل سے لیس قوم بن چکے ہیں جنہیں شکست دینا صہیونی غاصب ریاست کے لیےآسان نہیں رہا۔