(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں پر مسلط اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ اقوامِ متحدہ مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہے، غزہ میں بین الاقوامی حفاظتی فوج تعینات کی جائے۔
گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں شدید کشیدگی اور اسرائیل کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی قیمتی جانوں کے زیاں کےفوری خاتمےکی کوششوں میں شرکت کے لیےپہنچنے والے پاکستان، ترکی، اردن، فلسطین سمیت مختلف مسلم ممالک کے وزرائےخارجہ نے جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کا مجرم ہے جس کی اسے قیمت چکانا ہو گی۔
اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ غزہ میں بین الاقوامی حفاظتی فوج تعینات کی جائےتاکہ فلسطینیوں کی قیمتی جانیں بچائی جاسکیں اور معصوم بچوں کے مستقبل محفوظ ہوں اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مسلم وزرائے خارجہ نے فلسطین کی حمایت میں اقوامِ متحدہ سے غزہ میں انسانی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا اوراسرائیل کی جانب سے غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل قرار دیا۔
اجلاس کے شرکاء نے اپنے خطاب میں اقوامِ متحدہ کو مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہونے پر عالمی برادری سے فلسطینیوں کی حفاظت کی ذمہ داری کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کی قانونی و اخلاقی ضروریات پوری کرنے پر زور دیا جبکہ اسرائیلی جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانے پر بھر پور زور دیا گیا ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بجا طور پر کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان طاقت کے توازن کا شائبہ تک ممکن نہیں۔ فلسطین کے پاس نہ کوئی بری فوج ہے نہ بحری اور نہ اس کی کوئی فضائیہ ہے دوسری جانب اسرائیل طاقتور فوجی قوت رکھتا ہے یہ جنگ قابض فوج اور مقبوضہ نہتے عوام کے درمیان ہے یہ غیرقانونی قبضے اور استصواب رائے کی جائز جدوجہد کے درمیان لڑائی ہے۔ ہمیں غزہ اور تمام مقبوضہ علاقوں کے تباہ حال لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنی چاہئے اب بہت ہو گیا فلسطین کے عوام کی آواز کو خاموش کروایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کروایا جا سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان غزہ کے بحران پر اسلامی کانفرنس بلانے کے صدر محمود عباس کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم پر واضح اور ٹھوس موقف اختیار کرے۔