(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں قابض صہیونی فوج نے 11روزہ شدید محاز آرائی کے دوران فلسطینیوں کی شہری آبادی کو بھی زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچاتے ہوئے غزہ کی پٹی پرحملوں کے لیے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے گذشتہ 10 روز سے قیامت برپا کررکھی ہے۔ قابض فوج نے 10 روز میں 1615 فضائی حملے کیے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔
باخبر ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی میں11روز تک جاری رہنے والی صہیونی لڑائی کے بعد جنگی تباہکاریوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جنگی طیاروں، ڈرون طیاروں، توپ خانے اور جنگی کشتیوں سے حملو ں نے 20 لاکھ سے زائد فلسطینی جنہیں اسرائیل نے 15سالوں سے غیر قانونی زمینی اور بحری محاصرے کی صورت میں تمام دنیا سے کاٹ کر رکھا ہے،وہاں مزید ابتر صورت حال ہے۔
غزہ میں قابض صہیونی فوج نے 11روزہ شدید محاز آرائی کے دوران فلسطینیوں کی شہری آبادی کو بھی زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچاتے ہوئے غزہ کی پٹی پر حملوں کے لیے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کیا اور میزائل حملوں کے ذریعے کثیر منزلہ عمارتوں کو نشانہ بنا کرانہیں مسمار کردیا گیااور بمباری کےذریعے 60 ہزار سے زائد افراد کو بے گھر کر دیاجبکہ مختلف مقامات پر 1615 فضائی اور زمینی حملے کیے۔
صہیونی فوج کے ان حملوں کے نتیجے میں1500سے زائد فلسطینی زخمی اور متعدد اپنے جسمانی اعضاء گنوا بیٹھے ہیں جبکہ230 سے زائد شہید ہوگئے ہیں جن میں61 بچے، 36 خواتین اور عمر رسیدہ افراد شامل ہیں۔
اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری سے 343 اعشاریہ 8 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے جب کہ براہ راست ہونے والے معاشی نقصان کا تخمینہ 67 ملین ڈالرلگایا گیا ہے۔